







اسوہ ابراہیمیؑ کی پیروی
Following the footsteps of Prophet Ibrahim (علیہ السلام)





Water is a blessing – Don’t waste it
پانی اللہ کی نعمت ہے۔
اسے ضائع مت کریں۔
کچھ عرصہ پہلے جرمنی کے شہر نیورومبرگ میں کچھ دن گذارنے کا اتفاق ہوا۔ اس دوران وہاں میں نے کچھ مثبت چیزیں نوٹ کیں ۔ ایک چیز جو میں نے محسوس کی کہ وہاں ہر شخص قدرت کی نعمتوں کی حفاظت کرنے کی کوشش کرتا ہے مثلاً خوراک اور ماحول کی حفاظت کی جاتی ہے۔ یہاں تک کہ پانی کا استعمال احتیاط سے کیا جاتا ہے اور اس کو ضائع کرنا ایک جرم سمجھا جاتا ہے۔ ہر گھر میں عام طور پر پانی کے دو میٹر ہوتے ہیں۔ ٹھنڈے پانی کا الگ میٹر اور گرم پانی کا الگ میٹر۔ اگر کوئی گھر اوسط استعمال سے زیادہ پانی استعمال کرے تو سمارٹ میٹر ہونے کی وجہ سے متعلقہ ادارے کو خودبخود معلوم ہوجاتا ہے کہ کس گھر کے لوگ ضرورت سے زیادہ پانی استعمال کررہے ہیں۔ اس پر اہل خانہ کو باقاعدہ یاد دہانی کرائی جاتی ہے کہ یہ پانی قدرت کی ایک نعمت ہے جس کو ضائع نہ کریں۔ حالانکہ وہاں بارشیں کافی ہوتی ہیں۔ پانی کی جھیلیں اور آبی ذخائر بھی کافی ہیں۔ اس پر مجھے خیال آیا ہے کہ ہمارے نبی کریم ﷺ نے تو چودہ سوسال پہلے پانی کے بارے میں یہی ہدایت کی تھی کہ اس کو ضائع نہ کرو چاہے دریا کے کنارے موجود ہو۔ یہاں تک کہ وضو کے اندر بھی پانی میں اسراف کو گناہ قرار دیا۔
پانی کے استعمال کےبارے میں اسلامی تعلیمات آج کے دور میں ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے بہت اہمیت رکھتی ہیں۔ ہمارے دین کی تعلیمات ہمیں وسائل کے ضیاع سے بچنے کی تلقین کرتی ہیں۔
حدیث: قال النبي ﷺ لسعد: “لا تُسرف في الماء”. قال: “أفي الوضوء إسراف؟” قال: نعم، وإن كنت على نهر جار۔سنن ابن ماجہ
ترجمہ: نبی ﷺ نے حضرت سعد سے فرمایا: “پانی میں اسراف نہ کرو۔” حضرت سعد نے عرض کیا: “کیا وضو میں بھی اسراف ہوتا ہے؟” آپ ﷺ نے فرمایا: “ہاں، اگرچہ تم بہتے ہوئے دریا پر ہی کیوں نہ ہو۔
حدیث: أفضل الصدقة سقي الماء۔ (مسند احمد)
ترجمہ: سب سے افضل صدقہ پانی پلانا ہے۔
پانی ایک بنیادی انسانی ضرورت ہے، اور اسے دوسروں تک پہنچانا بہت بڑے اجر کا باعث ہے۔
نبی کریم ﷺ کی پانی کے بارے میں ہدایات میں شامل ہے کہ:
- پانی کے اسراف سے بچنا
- صفائی کا خیال رکھنا
- دوسروں کو پانی پلانا
- پانی کے ذرائع کو آلودہ نہ کرنا
اللہ تعالی ہم سب کو دین پر عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
طالب دعا:
(حافظ محمد ابوبکرسجاد علوی (لندن